Header Ads

The Story Of Hazart Adam (A.S) In Quran| حضرت آدام کا قصہ ؔ

The Story Of Hazart Adam (A.S) In Holy Qur'an




(30)

وَإِذْ قَالَ رَبُّكَ لِلْمَلَائِكَةِ إِنِّي جَاعِلٌ فِي الْأَرْضِ خَلِيفَةً ۖ قَالُوا أَتَجْعَلُ 
 فِيهَا مَن يُفْسِدُ فِيهَا وَيَسْفِكُ الدِّمَاءَ وَنَحْنُ نُسَبِّحُ بِحَمْدِكَ وَنُقَدِّسُ لَكَ ۖ
 قَالَ إِنِّي أَعْلَمُ مَا لَا تَعْلَمُونَ
(Part#1, Sorah: A;-Baqarah, Verses: 30 to 39).

And (recall) when your Lord said to the angels: ‘I am about to place My vicegerent on the earth.’ They submitted: ‘Will You put Your (vicegerent) on the earth such as will do mischief in it and shed blood, whilst we are engaged in glorifying You with celebrating Your Praise and extolling Your Holiness (all the time)?’ (Allah) said: ‘ I know that which you do not know.’

                                                       (The Glorious Quran)  

اور جب آپ کے رب نے فرشتوں سے فرمایا  کہ میں زمین مین نائب مقرر کرنے والا ہوں وہ عرض کرنے لگے کیا اس میں آپ  کو خلیفہ بناو گے جو فساد مچائے گا ، خونریزیاں کرے گا اور ہم آپ کی حمد کے ساتھ تسبیح  ار آپ کے لیے تقدیس تو  کر ہی رہے ہیں ،  فرمایا بے      شک میں وہ جانتا ہوں جو تم نہیں جانتے۔


تبصرہ: سید ریاض حسین شاہ)ا)


(31)

وَعَلَّمَ آدَمَ الْأَسْمَاءَ كُلَّهَا ثُمَّ عَرَضَهُمْ عَلَى الْمَلَائِكَةِ فَقَالَ أَنبِئُونِي   بِأَسْمَاءِ هَٰؤُلَاءِ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ

And Allah taught Adam the names of all (things), and then presented them before the angels and said: ‘Tell Me the names of these things if you are true (in your assumption).’


اور سکھا دیے اللہ نے آدم کو سب نام سارے کے سارے، پھر انھیں فرشتوں کے سامنے رکھ دیا پھر فرمایا اب ذرا مجھے بتلاو تو سہی ان کے نام اگر سچے ہو؟


(32)

قَالُوا سُبْحَانَكَ لَا عِلْمَ لَنَا إِلَّا مَا عَلَّمْتَنَا ۖ إِنَّكَ أَنتَ الْعَلِيمُ الْحَكِيمُ

The angels (humbly) submitted: ‘Glory to You, You are Holy (free from every deficiency). We have no knowledge except that which You have taught us. Surely, You alone are All-Knowing, All-Wise.’

عرض کرنے لگے تو ہر عیب سے پاک ہے ہمیں علم نہیں ہوتا مگر جتنا تو ہمیں سکھا دے، یہ تو بس تو ہی ہے سب کچھ جاننے والا سب کو زیر حکم رکھنے والا۔۔

(33)

قَالَ يَا آدَمُ أَنبِئْهُم بِأَسْمَائِهِمْ ۖ فَلَمَّا أَنبَأَهُم بِأَسْمَائِهِمْ قَالَ أَلَمْ أَقُل لَّكُمْ 
إِنِّي أَعْلَمُ غَيْبَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَأَعْلَمُ مَاتُبدون وما کُنتُم 
 تَكْتُمُونَ


All said: ‘O Adam, (now) apprise them of the names of these things.’ So when Adam had told them the names of those things, (Allah) said: ‘Did I not tell you I know (all) the hidden realities of the heavens and the earth and also know all that you disclose and all that you conceal?’


فرمایا آدم! تم بتا دو انہیں سب کے نام تو جب بتا دئیے انہیں سب کے نام، فرمایا  میں نے تمہیں کہا نہیں تھا میں خوب جانتا ہوں غیب آسمانوں اور زمین کے  اور خوب جانتا ہون جو کچھ تم ظاہر کرتے ہو اور جو کچھ چھپاتے ہو


(34)

وَإِذْ قُلْنَا لِلْمَلَائِكَةِ اسْجُدُوا لِآدَمَ فَسَجَدُوا إِلَّا إِبْلِيسَ أَبَىٰ وَاسْتَكْبَرَ     وَكَانَ مِنَ الْكَافِرِينَ

And (also recall) when We commanded the angels: ‘Prostrate yourselves before Adam.’ Then they all prostrated themselves to Adam except Iblis (Satan). He refused and showed arrogance, and (consequently) became one of the disbelievers.



اور جب ہم نے فرشتوں کو حکم دیاسجدہ کرو آدم کو تو سب نے سجدہ کیاسوائے ابلیس کے، وہ انکاری ہوا اور تکبر کیا اس نے، اور کافر ہو گیا۔

(35)

وَقُلْنَا يَا آدَمُ اسْكُنْ أَنتَ وَزَوْجُكَ الْجَنَّةَ وَكُلَا مِنْهَا رَغَدًا حَيْثُ شِئْتُمَا وَلَا تَقْرَبَا هَٰذِهِ الشَّجَرَةَ فَتَكُونَا مِنَ الظَّالِمِينَ

And We ordained: ‘O Adam, reside you and your wife in this Paradise and eat of it, both of you, whatever you like and from wherever you will. But do not go near this tree lest you should (join) the transgressors.’



اور ہم نے کہا اے آدم تم اور تمہاری بیوی جنت میں پر سکون رہواور کھاتے رہو اس سے دونوں  بے کھٹک جہاں چاہو اور قریب نہ جانا اس درخت کے ورنہ اپنا حق تلف کرنے والوں میں سے ہو جاو گے۔

(36)

فأَزَلَّهُمَا الشَّيْطَانُ عَنْهَا فَأَخْرَجَهُمَا مِمَّا كَانَا فِيهِ ۖ وَقُلْنَا اهْبِطُوا        بَعْضُكُمْ لِبَعْضٍ عَدُوٌّ ۖ وَلَكُمْ فِي الْأَرْضِ مُسْتَقَرٌّ وَمَتَاعٌ إِلَىٰ حِينٍ

Then Satan shook them from that place, and removed them from the (blissful) location where they were. And (eventually) We ordained: ‘Go down (and live in the earth): you will remain enemies to each other, and now in the earth you have been destined a dwelling place and sustenance for a fixed time,’


پس شیطان نے ان دونوں کو اس سے لغزش میں ڈالااور جہاں رہتے تھے وہاں سے ان  دونوں کو نکلوا دیا اور ہم نے کہا تم سب نیچے اُتر جاو، تم بعض بعض کے دشمن ہو،اور تمہارے لیے ایک خاص مدت تک زمین میں ہی ٹھکانا  اور رہن سہن ہے۔

(37)

فَتَلَقَّىٰ آدَمُ مِن رَّبِّهِ كَلِمَاتٍ فَتَابَ عَلَيْهِ ۚ إِنَّهُ هُوَ التَّوَّابُ الرَّحِيمُ

Then Adam learnt some words (of humility and repentance) from his Lord. So Allah accepted his repentance. Surely, He is the One Who is Most Relenting, Ever-Merciful.


پھر سیکھ لیے آدم نے اپنے رب سے کچھ خاص کلمےپھر اللہ نے اس پر رحمت کی توجہ فرمائی بے شک  وہ بڑا معاف کرنے والا مہربان ہے۔

(38)


قُلْنَا اهْبِطُوا مِنْهَا جَمِيعًا ۖ فَإِمَّا يَأْتِيَنَّكُم مِّنِّي هُدًى فَمَن تَبِعَ هُدَايَ فَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ

We said: ‘Leave it (Paradise and settle in the earth), all of you. Then if there comes to you guidance from Me, whoever will follow My guidance, neither shall any fear (obsess) them, nor shall they grieve.



ہم نے کہا تم سب کے سب یہاں سے اُتر جاو پھر اگر تمہارے پاس میری طرف سے کوئی بھی ہدایت آئے تو ایسا شخص جس نے میری ہدایت کی پیروی کی ہو گی تو اسے نہ اپنا خوف ہو گا اور نہ وہ اپنوں کے بارے میں غمگین ہو گا۔



(39)                                                  
وَالَّذِينَ كَفَرُوا وَكَذَّبُوا بِآيَاتِنَا أُولَٰئِكَ أَصْحَابُ النَّارِ ۖ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ

And those who disbelieve and deny Our Revelations, it is they who shall be the inmates of the Fire. They shall abide in it forever.’



اور جو لوگ منکر حق ہوے اور ہماری آیتوں کو جُھٹلایاوہ دوذخی ہیں اور ہمیشہ اسی میں رہیں گے۔



No comments

Feel free to tell us about any query and suggestion

Theme images by Jason Morrow. Powered by Blogger.